اور تو دل کونہیں ہے کوئی تکلیف عدم ہاں ذرا نبض کسی وقت ٹھہر جاتی ہے
آنکھوں سےتری زلف کا سایہ نہیں جاتا آرام جو دیکھا ہے بھلایا نہیں جاتا